Title of the book | Hairat Ka Bagh (Majmooah M H Shahid) Fiction |
Author | Muhammad Hameed Shahid |
Publication | Sang e Meel Publications Lahore, Pakistan |
Year of Publication | 2021 |
City of Publication | Lahore , Pakistan |
No. of Pages | 704 |
Price of the book | PKR 2200/- |
ISBN No. | 978 969 35 3300 2 |
ISSN No. | |
Language of the book | Urdu |
Script | Urdu |
Book Reveiews online | https://rb.gy/ri4pe0 |
Book Reveiews offline | محمد حمید شاہد کی فکشنی دنیا موت سے آباد ہے۔ کردار یا مر جاتے ہیں یا جاں کنی کے عالم میں ہیں یا شعوری یا غیرشعوری طور پر مرنے کے خواہش مند ہیں؛ یا انھیں نیم زندہ یا نیم مردہ سمجھا جا سکتا ہے۔ ایسی ہستیاں جو اپنی زندگی میں معنویت یا سمت گم کر چکی ہیں اور نیست و نابود ہو جانا کسی طرح کا حل نظر آتا ہے یا شاید معما جس میں داخل ہو کر اس گورکھ دھندے کا کچھ اتاپتا مل سکے جس میں وہ پھنسے ہوئے ہیں۔ ظاہر ہے کہ اس انداز کے فکشن میں خوشگواری کے پہلو یا لمحے بہت کم ہیں۔ لیکن یہی کابوسی یا مایوس کن کیفیت اسے حقیقت سے بہت قریب کر دیتی ہے کہ جس معاشرے یا ماحول یا سیاسی دباؤ میں ہم سانس لے رہے ہیں وہ فلاح کی راہ نہیں دکھاتا۔ اس اعتبار سے ہم فکشن نگار کو قنوطی قرار نہیں دے سکتے، یہ نہیں کہہ سکتے کہ اس کی نظر تاریک پہلوؤں کی طرف بار بار جاتی ہے۔ وجہ یہ کہ محمد حمید شاہد کی روش حقیقت پسندانہ ہے، گو پرانی وضع کی حامل نہیں۔ اس فکشن میں جدیدیت کی جو رو کار فرما ہے وہ پرانی یا ترقی پسندانہ فکر سے بہت دور اور بہت مختلف ہے۔ جو مریضانہ ماحول ہے وہ گرد و پیش سے ابھر کر افسانوی دنیا کے رگ و ریشے میں رچ گیا ہے۔ دیہی ماحول ہو یا شہری، دونوں کی مؤثر عکاسی کرنے میں محمد حمید شاہد کا قلم کامیاب ہے۔ ا ن کا بڑا کمال یہ ہے کہ انھوں نے اپنے معاشرے کو ایک مرض کی طرح دیکھا ہے اور کسی تجربہ کار (اسے ادبی اصطلاح سمجھیے) نباض کے روپ میں نبض ٹٹولی ہے۔ میرا خیال نہیں کہ کسی اور نئے فکشن نگار نے گرد و پیش کی دہشت زدگی کو اس غور سے دیکھا ہو اور یہ جاننے کی کوشش کی ہو کہ اس ہول ناکی کے باوجود لوگوں میں کسی نہ کسی طرح جیے جانے کی سکت موجود ہے۔ بیانیے میں دہشت زدگی گھول کر اسے گوارا بنانے کی مساعی جا بجا حیرت میں ڈالتی ہے۔ لکھنے والا قاری سے کہتا ہے: لو، یہ کڑوا گھونٹ پی جاؤ۔ تمھیں زندگی تو پھر بھی اچھی معلوم نہ ہوگی لیکن کسی حد تک سمجھ میں آنے لگے گی۔(محمد سلیم الرحمن) |
Authors FB Page | www.facebook.com/hameedshahid |
Authors Instagram Page | www.instagram.com/urdufiction |
Authors Twitter Page | https://twitter.com/m_h_shahid/ |
Links of the book on selling sites | https://sangemeel.shop/muhammad+hameed+shahid |
Brief Description of the Book | اس مجموعے میں شامل کتابیں بند آنکھوں سے پرے (افسانے) جنم جہنم (افسانے) مرگ زار (افسانے) آدمی (افسانے) سانس لینے میں درد ہوتا ہے (افسانے) مٹی آدم کھاتی ہے (ناول) |
No comment